ملک کے 2 بڑے ڈیموں میں پانی کی کمی، شدید آبی قلت کا خدشہ
Get link
Facebook
X
Pinterest
Email
Other Apps
ملک کے 2 بڑے ڈیموں میں پانی کی کمی، شدید آبی قلت کا خدشہ
لاہور: انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے ملک کے 2 بڑے ڈیموں میں پانی کی تیزی سے کمی سے خبردار کردیا۔
تربیلاڈیم میں پانی کی موجودہ سطح 1416 فٹ رہ گئی ہے: ارسا_ فائل فوٹو
لاہور: انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے ملک کے 2 بڑے ڈیموں میں پانی کی تیزی سے کمی سے خبردار کردیا۔
ارسا حکام کے مطابق تربیلاڈیم میں پانی کی موجودہ سطح 1416 فٹ رہ گئی ہے جب کہ منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 1113 فٹ پر آگئی ہے۔
وزیراعظم عمران خان آئندہ ماہ مہمند ڈیم کا سنگِ بنیاد رکھیں گے
ارسا حکام نے بتایا کہ منگلاڈیم میں پانی کا ذخیرہ ڈیڈ لیول سے 63 فٹ اوپر اور تربیلامیں پانی کا ذخیرہ ڈیڈلیول سے30 فٹ اوپر رہ گیا ہے۔
ارسا حکام کے مطابق رواں سال دونوں ڈیم بھرے نہیں جاسکے تھے جس کے باعث رواں سال پانی کی شدید قلت کا سامنا ہوسکتا ہے جب کہ صوبہ پنجاب اور سندھ کو ان کے حصے سے پانی کم ملنے کا امکان ہے۔
واضح رہےکہ پاکستان میں آبی قلت کے خدشے کے پیشِ نظر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور اس سلسلے میں سپریم کورٹ نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کا حکم دیا ہے جب کہ چیف جسٹس پاکستان نے ڈیم کی تعمیر کے لیے فنڈ بھی قائم کیا ہے جس میں فنڈریزنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان آئندہ ماہ مہمند ڈیم کا سنگِ بنیاد بھی رکھیں گے۔
یہ معجزاتی سفر آپ کی عظمت ورفعت پر ایک روشن دلیل ، انسانیت کی معراج اور بندگی کا سب سے بلند و بالا اعزاز ہے خاتم الانبیاء،سرورِ کونین، حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے معجزات میں سے ایک عظیم معجزہ معراج النبیﷺ ہے۔’’ معراج‘‘ عروج سے مشتق ہے، عروج کے معنیٰ ہیں بلندی پر جانا۔خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ سے قبل جتنے انبیائے کرامؑ تشریف لائے، یہ بلندی اللہ تعالیٰ نے سب کو عطا فرمائی، لیکن دیگر انبیائے کرامؑ کی معراج اور آنحضرت ﷺ کی معراج میں نمایاں فرق یہ ہے کہ دیگر تمام انبیائے کرامؑ کو یہ عظمت و بلندی اللہ تعالیٰ نے فرش پر عطا فرمائی،جب کہ حضور اکرم ﷺ کو یہ عظمت و رفعت اور بلندی اللہ تعالیٰ نے عرش پر عطا فرمائی۔یہ ایک روشن حقیقت ہے کہ نبی اکرمﷺ کے اعلان نبوت سے پہلے کے چالیس سالہ دور میں کفار مکہ متفقہ طور پر محمد ابن عبداللہ کی حیثیت سے آپﷺ کو صادق اور امین کے لقب سے پکارتے تھے۔ دیانت کے حوالے سے آپ کے پاس بلا جھجک، بلا خوف و خطر اپنی امانتیں رکھواتے تھے،لیکن جیسے ہی آپ ﷺ نے اپنی عمر کے چالیس سال مکمل فرمائے۔ آپﷺ نے بحیثیت محمد رسول اللہﷺ اعلان نبوت فرمایا اور کلمۂ حق کے قبول کرنے کی دعو...
اس قبیلے کا دنیا سے کو ئی رابطہ نہیں، یہ لوگ کیا کھاتے ہیں اور کیسے رہتے ہیں؟ تفصیلات ایسی کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے برازیلیا(مانیٹرنگ ڈیسک) برازیل میں واقع ایمازون کے جنگلات میں بسنے والے قبیلے، جو بیرونی دنیا سے الگ تھلگ رہتے تھے، جنگل کٹ جانے کے باعث اسی جگہ پر بسائے جانے والے دیہاتوں میں رہنے لگے ہیں اور باقی دنیا کے ساتھ ان کا رابطہ ہو چکا ہے لیکن اب بھی کئی ایسی قبیلے ہیں جو باقی ماندہ جنگل میں رہائش پذیر ہیں اور ان کا اب بھی بیرونی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ میل آن لائن کے مطابق ان میں ایک قبیلے کا نام Awaیا Guajaہے، جسے سب سے زیادہ معدومی کے خطرے سے دوچار قبیلہ قرار دیا جا چکا ہے۔ اب اس قبیلے کے افراد کی تعداد صرف 600رہ گئی ہے جو ایسی زبان بولتے ہیں جو باقی دنیا میں کسی کی سمجھ میں نہیں آتی۔ کچھ عرصہ قبل فوٹوگرافر ڈومینیکو پگلیسے کشتی کا طویل سفر کرکے اس قبیلے کے رہنے کی جگہ کے قریب پہنچا اور دور سے ہی ان کی تصاویر بنا دنیا کوان کے رہن سہن سے متعارف کروایا۔ اس قبیلے کے لوگ اب بھی خونخوار جنگلی جانوروں کو پالتو جانوروں کے طور پر پالتے ہیں۔ یہ لوگ ان جانوروں کو اس و...
Supreme Court to hear APS attack case on Oct 5 More than 140 people, most of them students, were martyred in the terrorist attack in Dec 2014. ISLAMABAD After a longstanding demand of the victim’s parents to conduct a judicial inquiry into the 2014 APS massacre, the Surpeme Court of Pakistan has fixed October 5 as the date for hearing of the suo moto notice. A three-member bench headed by Chief Justice Saqib Nisar will hear the case. Notices have also been sent to the attorney general and advocate general of Khyber Pakhtunkhwa among others. It may be mentioned here that Chief Justice Saqib Nisar had had taken a suo motu notice of the matter in April this year when parents of some victims approached him while he was hearing other cases in Peshawar. In May, the apex court had ordered probe into the APS massacre through a judicial commission comprising a judge of the Peshawar High Court (PHC). On December 16, 2014, the horrific terr...
Comments
Post a Comment