اس قبیلے کا دنیا سے کو ئی رابطہ نہیں، یہ لوگ کیا کھاتے ہیں اور کیسے رہتے ہیں؟ تفصیلات ایسی کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے
اس قبیلے کا دنیا سے کو ئی رابطہ نہیں، یہ لوگ کیا کھاتے ہیں اور کیسے رہتے ہیں؟ تفصیلات ایسی کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے
برازیلیا(مانیٹرنگ ڈیسک) برازیل میں واقع ایمازون کے جنگلات میں بسنے والے قبیلے، جو بیرونی دنیا سے الگ تھلگ رہتے تھے، جنگل کٹ جانے کے باعث اسی جگہ پر بسائے جانے والے دیہاتوں میں رہنے لگے ہیں اور باقی دنیا کے ساتھ ان کا رابطہ ہو چکا ہے لیکن اب بھی کئی ایسی قبیلے ہیں جو باقی ماندہ جنگل میں رہائش پذیر ہیں اور ان کا اب بھی بیرونی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ میل آن لائن کے مطابق ان میں ایک قبیلے کا نام Awaیا Guajaہے، جسے سب سے زیادہ معدومی کے خطرے سے دوچار قبیلہ قرار دیا جا چکا ہے۔ اب اس قبیلے کے افراد کی تعداد صرف 600رہ گئی ہے جو ایسی زبان بولتے ہیں جو باقی دنیا میں کسی کی سمجھ میں نہیں آتی۔ کچھ عرصہ قبل فوٹوگرافر ڈومینیکو پگلیسے کشتی کا طویل سفر کرکے اس قبیلے کے رہنے کی جگہ کے قریب پہنچا اور دور سے ہی ان کی تصاویر بنا دنیا کوان کے رہن سہن سے متعارف کروایا۔
اس قبیلے کے لوگ اب بھی خونخوار جنگلی جانوروں کو پالتو جانوروں کے طور پر پالتے ہیں۔ یہ لوگ ان جانوروں کو اس وقت اٹھاتے ہیں جب وہ بچے ہوتے ہیں، پھر حیران کن طور پر قبیلے کی خواتین جانوروں کے ان بچوں کو اپنا دودھ پلا کر بڑا کرتی ہیں۔ اس قبیلے کے لوگ اب بھی تیرکمان کے ذریعے شکار کرتے ہیں۔ جنگلی شہد اور جنگلی پودوں کے پھل اکٹھے کرتے ہیں۔ خوراک کے حوالے سے ان کا تمام تر دارومدار جنگل کے درخت، جانور اور اس میں موجود آبی ذخائر ہیں۔ یہ لوگ ان آبی ذخائر سے بھی مختلف نوع کے جانوروں کو پکڑ کر بطور خوراک استعمال کرتے ہیں۔برازیلی حکومت اس قبیلے کی حفاظت کے لیے اقدامات کرتی رہتی ہے لیکن اب تک ایسا کوئی بھی شخص نہیں ہے جس نے اس قبیلے کے لوگوں کے ساتھ کچھ وقت گزارا ہو۔
Comments
Post a Comment