پاناما ریفرنسز منتقلی کا معاملہ:غلط بیانی پر نیب کی سپریم کورٹ سےغیرمشروط معافی
Get link
Facebook
X
Pinterest
Email
Other Apps
پاناما ریفرنسز منتقلی کا معاملہ:غلط بیانی پر نیب کی سپریم کورٹ سےغیرمشروط معافی
نیب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریفرنس منتقلی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز کی منتقلی کے معاملے میں غلط بیانی پر قومی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے غیرمشروط معافی مانگ لی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے نیب کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کی۔
سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران ایڈیشنل پراسیکیوٹر نیب حیدر علی نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ نیب ریفرنسز کی منتقلی کے خلاف معاملہ 11 ستمبر کو سماعت کے لیے مقرر تھا اور تفصیلی فیصلے تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔
پاناما ریفرنسز منتقلی کے خلاف نیب کی اپیل 11 ستمبر کو سماعت کیلئے مقرر
ایڈیشنل پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ انہوں نے تفصیلی فیصلہ نہ آنے کا بیان انچارج پراسیکیوٹر کے ساتھ مشاورت کی بنیاد پر دیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہائیکورٹ 7 اگست کو تفصیلی فیصلہ لکھ چکی تھی اور نیب نے 18 اگست کو مقدمے کی مصدقہ نقول حاصل کرلی تھیں۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر حیدر علی نے عدالت عظمیٰ کے روبرو کہا کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے بنچ سے بھی اپنی غلطی پر معافی مانگ چکے ہیں، جسے فراخ دلی سے قبول کیا گیا۔
ساتھ ہی انہوں نے سپریم کورٹ سے بھی غیرمشروط معافی قبول کرنے کی استدعا کی۔
نیب ریفرنسز کی منتقلی کا معاملہ
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل بینچ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے دائر کی گئی العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی منتقلی کی درخواست پر 7 اگست کو فیصلہ سناتے ہوئے دونوں ریفرنسز جج محمد بشیر سے لے کر احتساب عدالت نمبر 2 کے جج ارشد ملک کی عدالت میں منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
یاد رہے کہ احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا سنا چکے ہیں اور اِن دنوں یہ تینوں اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔
العزیزیہ، فلیگ شپ ریفرنسز کی دوسری عدالت منتقلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
تاہم نیب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ریفرنس منتقلی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا، جس میں نوازشریف اور احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کو فریق بنایا گیا تھا۔
نیب کی اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں ملزمان کو سزا کے بعد دونوں ریفرنس زیر التواء تھے، ریفرنسز منتقلی کا فیصلہ دیتے وقت ریفرنسز کے حقائق کا درست جائزہ نہیں کیا گیا، لہٰذا ہائیکورٹ کا دونوں ریفرنسز کی منتقلی کا فیصلہ برقرار نہیں رکھا جاسکتا۔
اپیل میں مزید کہا گیا تھا کہ نیب ہائیکورٹ کے فیصلے سے متاثرہ فریق ہے، نواز شریف کے خلاف دیگر دو ریفرنس جج محمد بشیر کو سماعت کے لیے واپس بھیجے جائیں اور انہیں سماعت جاری رکھنے کی اجازت دی جائے ۔
یہ معجزاتی سفر آپ کی عظمت ورفعت پر ایک روشن دلیل ، انسانیت کی معراج اور بندگی کا سب سے بلند و بالا اعزاز ہے خاتم الانبیاء،سرورِ کونین، حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے معجزات میں سے ایک عظیم معجزہ معراج النبیﷺ ہے۔’’ معراج‘‘ عروج سے مشتق ہے، عروج کے معنیٰ ہیں بلندی پر جانا۔خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ سے قبل جتنے انبیائے کرامؑ تشریف لائے، یہ بلندی اللہ تعالیٰ نے سب کو عطا فرمائی، لیکن دیگر انبیائے کرامؑ کی معراج اور آنحضرت ﷺ کی معراج میں نمایاں فرق یہ ہے کہ دیگر تمام انبیائے کرامؑ کو یہ عظمت و بلندی اللہ تعالیٰ نے فرش پر عطا فرمائی،جب کہ حضور اکرم ﷺ کو یہ عظمت و رفعت اور بلندی اللہ تعالیٰ نے عرش پر عطا فرمائی۔یہ ایک روشن حقیقت ہے کہ نبی اکرمﷺ کے اعلان نبوت سے پہلے کے چالیس سالہ دور میں کفار مکہ متفقہ طور پر محمد ابن عبداللہ کی حیثیت سے آپﷺ کو صادق اور امین کے لقب سے پکارتے تھے۔ دیانت کے حوالے سے آپ کے پاس بلا جھجک، بلا خوف و خطر اپنی امانتیں رکھواتے تھے،لیکن جیسے ہی آپ ﷺ نے اپنی عمر کے چالیس سال مکمل فرمائے۔ آپﷺ نے بحیثیت محمد رسول اللہﷺ اعلان نبوت فرمایا اور کلمۂ حق کے قبول کرنے کی دعو...
اس قبیلے کا دنیا سے کو ئی رابطہ نہیں، یہ لوگ کیا کھاتے ہیں اور کیسے رہتے ہیں؟ تفصیلات ایسی کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے برازیلیا(مانیٹرنگ ڈیسک) برازیل میں واقع ایمازون کے جنگلات میں بسنے والے قبیلے، جو بیرونی دنیا سے الگ تھلگ رہتے تھے، جنگل کٹ جانے کے باعث اسی جگہ پر بسائے جانے والے دیہاتوں میں رہنے لگے ہیں اور باقی دنیا کے ساتھ ان کا رابطہ ہو چکا ہے لیکن اب بھی کئی ایسی قبیلے ہیں جو باقی ماندہ جنگل میں رہائش پذیر ہیں اور ان کا اب بھی بیرونی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ میل آن لائن کے مطابق ان میں ایک قبیلے کا نام Awaیا Guajaہے، جسے سب سے زیادہ معدومی کے خطرے سے دوچار قبیلہ قرار دیا جا چکا ہے۔ اب اس قبیلے کے افراد کی تعداد صرف 600رہ گئی ہے جو ایسی زبان بولتے ہیں جو باقی دنیا میں کسی کی سمجھ میں نہیں آتی۔ کچھ عرصہ قبل فوٹوگرافر ڈومینیکو پگلیسے کشتی کا طویل سفر کرکے اس قبیلے کے رہنے کی جگہ کے قریب پہنچا اور دور سے ہی ان کی تصاویر بنا دنیا کوان کے رہن سہن سے متعارف کروایا۔ اس قبیلے کے لوگ اب بھی خونخوار جنگلی جانوروں کو پالتو جانوروں کے طور پر پالتے ہیں۔ یہ لوگ ان جانوروں کو اس و...
Supreme Court to hear APS attack case on Oct 5 More than 140 people, most of them students, were martyred in the terrorist attack in Dec 2014. ISLAMABAD After a longstanding demand of the victim’s parents to conduct a judicial inquiry into the 2014 APS massacre, the Surpeme Court of Pakistan has fixed October 5 as the date for hearing of the suo moto notice. A three-member bench headed by Chief Justice Saqib Nisar will hear the case. Notices have also been sent to the attorney general and advocate general of Khyber Pakhtunkhwa among others. It may be mentioned here that Chief Justice Saqib Nisar had had taken a suo motu notice of the matter in April this year when parents of some victims approached him while he was hearing other cases in Peshawar. In May, the apex court had ordered probe into the APS massacre through a judicial commission comprising a judge of the Peshawar High Court (PHC). On December 16, 2014, the horrific terr...
Comments
Post a Comment